بہاولنگر: ساؤنڈ ایکٹ کی خلاف ورزی پر پولیس نے دلہا کو شادی سے قبل ہی گرفتار کر لیا
بہاولنگر (اسٹاف رپورٹر): پنجاب کے ضلع بہاولنگر میں ایک انوکھا واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیس نے مہندی کی تقریب کے دوران ساؤنڈ ایکٹ کی خلاف ورزی پر دلہا کو اس کے دوست سمیت گرفتار کر لیا۔
پولیس کے مطابق تقریب میں بلند آواز میں موسیقی بجانے پر کارروائی کی گئی۔ اہلکاروں نے دلہا اور اس کے دوست کو شادی کے لباس میں ہی تقریب سے حراست میں لے کر تھانے منتقل کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق دلہا کے اہلِ خانہ اور رشتہ داروں نے منت سماجت کی کہ گرفتاری نہ کی جائے، مگر پولیس نے کسی کی نہ سنی اور کارروائی جاری رکھی۔
📖 مزید پڑھیں: پنجاب میں شادی تقریبات کے لیے ساؤنڈ ایکٹ کی تفصیل اور قوانین (یہ تمہارا internal link ہو سکتا ہے)
پولیس نے دونوں کو رات تھانے میں گزارنے کے بعد اگلے دن عدالت میں پیش کیا۔ عدالت میں جج نے دلہا کو شادی کے جوڑے میں دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا، جبکہ پولیس نے 14 روزہ عدالتی ریمانڈ کی درخواست دائر کی جسے جج نے مسترد کر دیا۔
دلہا کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ پولیس نے انتقامی کارروائی کے طور پر گرفتاری کی، حالانکہ شادی میں موسیقی بجانا جرم کے زمرے میں نہیں آتا۔ وکیل نے کہا کہ ساؤنڈ ایکٹ کا مقصد مذہبی یا فرقہ وارانہ اشتعال سے بچاؤ ہے، نہ کہ ثقافتی تقریبات جیسے شادیوں کو نشانہ بنانا۔
عدالت نے دونوں افراد کو فوری طور پر رہا کرنے کے احکامات جاری کیے اور فیصلے میں کہا کہ قانون کا مقصد عوامی امن و امان کو برقرار رکھنا ہے، نہ کہ شادی جیسے خوشی کے مواقع کو محدود کرنا۔