نوئیڈا میں خوفناک واردات: نالے سے ایک عورت کی سربریدہ لاش برہنہ حالت میں برآمد
نوئیڈا (اے بی این نیوز) — بھارت کے شہر نوئیڈا کے سیکٹر 108 میں جمعرات، 6 نومبر 2025 کو ایک خوفناک واقعہ پیش آیا، جب ایک نالے سے ایک عورت کی سربریدہ اور برہنہ لاش برآمد ہوئی۔ پولیس کے مطابق، مقتولہ کے دونوں ہاتھوں کی ہتھیلیاں بھی کاٹ دی گئی تھیں، جس سے شبہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ انتہائی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت کیا گیا بھیانک قتل ہے۔
لاش نالے میں تیرتی ہوئی ملی
پولیس کے مطابق، راہگیروں نے صبح کے وقت نالے میں ایک لاش تیرتی ہوئی دیکھی اور فوراً اطلاع دی۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے لیا۔ ابتدائی معائنے سے پتہ چلا کہ لاش برہنہ حالت میں تھی اور سر مکمل طور پر جدا کیا گیا تھا۔ دونوں ہتھیلیاں بھی الگ کی گئی تھیں، جس سے پولیس کو شبہ ہے کہ قاتل نے شناخت چھپانے کے لیے یہ اقدام کیا۔
قتل کہیں اور، لاش کہیں اور پھینکی گئی
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل ممکنہ طور پر کسی اور مقام پر ہوا اور بعد میں لاش کو نالے میں پھینک دیا گیا تاکہ ثبوت مٹائے جا سکیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے کچھ کپڑوں کے ٹکڑے اور خون کے نشانات بھی برآمد کیے ہیں، جنہیں فرانزک ٹیم نے تحویل میں لے لیا ہے۔
شناخت تاحال نامعلوم
مقتولہ کی عمر تقریباً 25 سے 30 سال بتائی جا رہی ہے، تاہم اس کی شناخت تاحال ظاہر نہیں ہو سکی۔ پولیس نے علاقے کے تمام تھانوں میں لاپتہ خواتین کی رپورٹیں چیک کرنا شروع کر دی ہیں۔ قریبی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کی جا رہی ہے تاکہ پتہ لگایا جا سکے کہ لاش یہاں کس نے پھینکی۔
پولیس کی تحقیقات جاری
نوئیڈا پولیس کے ایس پی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ “یہ واقعہ انتہائی سنگین اور بھیانک نوعیت کا ہے۔ ہم تمام پہلوؤں سے تحقیقات کر رہے ہیں۔ فرانزک رپورٹ آنے کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ پولیس نے کرائم برانچ اور خصوصی تفتیشی ٹیم (SIT) کو بھی شامل کر لیا ہے، اور اطراف کے دیہات اور آبادیوں میں شناخت کے لیے تصاویر تقسیم کی جا رہی ہیں۔
عوام میں خوف و ہراس
اس واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔ مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس علاقے میں کبھی اتنی دل دہلا دینے والی واردات نہیں دیکھی۔ کچھ شہریوں نے علاقے میں رات کے وقت گشت بڑھانے کا مطالبہ کیا ہے۔
نتیجہ
یہ لرزہ خیز واقعہ بھارت میں خواتین کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم پر ایک بار پھر سوالیہ نشان چھوڑ گیا ہے۔
پولیس کو امید ہے کہ ڈی این اے اور فنگر پرنٹ رپورٹس کے ذریعے جلد ہی مقتولہ کی شناخت ہو جائے گی، اور قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جا سکے گا۔