Skip to content		
		
	
				
			
	
		
			
	
				
					
			
		
			
- 45 ہزار تنخواہ لینے والا کروڑ پتی ملازم — حیران کن انکشافات نے سب کو چونکا دیا
- کراچی (رپورٹ: آن لائن نیوز ڈیسک) — شہر قائد سے ایک ایسا واقعہ سامنے آیا ہے جس نے سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ ایک گھریلو ملازم، جو ماہانہ صرف 45 ہزار روپے تنخواہ لیتا تھا، کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہ دراصل کروڑوں روپے کی جائیداد اور بینک بیلنس کا مالک ہے۔
- چھاپہ اور انکشاف
- ذرائع کے مطابق، پولیس اور انٹیلی جنس اداروں نے ایک مشتبہ مالیاتی لین دین کی اطلاع پر کارروائی کی، جس کے دوران انہیں ایک ایسے ملازم کے اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے کی ٹرانزیکشنز کا پتا چلا جو گزشتہ کئی سالوں سے ایک معزز خاندان کے گھر میں کام کر رہا تھا۔
- تحقیقات میں معلوم ہوا کہ یہ ملازم گزشتہ دس سال سے 45 ہزار روپے ماہانہ پر کام کر رہا تھا، مگر اس کے نام پر دو بنگلے، تین پلاٹس، ایک گاڑی اور متعدد بینک اکاؤنٹس موجود تھے۔
- آمدنی کا ذریعہ کیا تھا؟
- ابتدائی تحقیقات کے مطابق، اس ملازم نے اپنے مالکان کے مالی لین دین کے دوران رقوم میں خورد برد کی اور چھوٹے چھوٹے کمیشنوں اور رقم کی منتقلی کے ذریعے دولت اکٹھی کی۔
 ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض لین دین اس کے ذریعے غیر قانونی طور پر کیے گئے جنہیں وہ اپنے اکاؤنٹس میں منتقل کرتا رہا۔
- پولیس کی کارروائی
- پولیس نے مذکورہ شخص کو حراست میں لے کر اس کے بینک ریکارڈ، موبائل فون اور دیگر دستاویزات قبضے میں لے لی ہیں۔
 تحقیقاتی ٹیم کے مطابق، اس شخص نے ابتدائی تفتیش میں کچھ اہم اعترافات کیے ہیں جبکہ مزید شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں تاکہ رقم کے اصل ذرائع تک پہنچا جا سکے۔
- اہلِ محلہ اور مالکان کے بیانات
- اہلِ محلہ کے مطابق، یہ شخص بظاہر ایک سادہ اور خاموش طبیعت کا انسان تھا، جس کے بارے میں کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ وہ اتنی بڑی دولت کا مالک ہے۔
 اس کے سابقہ مالکان نے بھی کہا کہ “ہمیں کبھی شک نہیں ہوا، وہ ایماندار اور محنتی لگتا تھا، مگر اب سارا معاملہ چونکا دینے والا ہے۔”
- تجزیہ
- ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کیس نہ صرف مالی شفافیت پر سوال اٹھاتا ہے بلکہ اس بات کی بھی نشاندہی کرتا ہے کہ گھریلو یا ادارہ جاتی سطح پر مالی معاملات میں نگرانی کی کمی کتنی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔